آج سے 56 سال پہلے یعنی 08 اپریل 1968ء کو نیشنل عوامی پارٹی (نیپ) کے طلبہ تنظیم “پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن” (پی ایس ایف) کی بنیاد رکھی گئی۔
پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) پختون نوجوانوں کو قوم پرستی، ترقی پسند اور حقیقی جمہوری سوچ فراہم کرتی ہے۔ تب ہی تو آج کے ترقی پسند اور سیکولر سیاست کے علم بردار طلبہ بہ بانگِ دہل کہتے ہیں کہ “زمونگ د سیاست اولنئی مدرسہ، پی ایس ایف، پی ایس ایف” یعنی “ہماری سیاست کی پہلی درس گاہ، پی ایس ایف، پی ایس ایف”۔
قارئین، عوامی نیشنل پارٹی کے موجودہ قیادت میں اکثر راہ نما بھی اپنی عملی سیاست کا باقاعدہ آغاز پی ایس ایف سے کرچکے ہیں۔ جن میں سربراہ اے این پی اسفندیار ولی خان، غازی میاں افتخار حسین، محفوظ جان، عزت اللہ خان عابد، ڈاکٹر خادم حسین، سردار حسین بابک اور دیگر صفِ اول کی قیادت شامل ہیں۔
پی ایس ایف خیبر پختون خوا الیکشن کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حسام شاہ یوسف زئی نے اپنے پیغام میں کہا گیا ہے کہ؛ 08 اپریل 1968ء کو پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کی بنیاد اجمل خان خٹک نے قومی شاعر خوش حال خان خٹک کی قبر پر رکھی جو تا حال فخرِ افغان باچا خان اور رہبرِ تحریک خان عبدالولی خان کے افکار کو طلبہ و طالبات تک پہنچانے اور ان کی سیاسی تربیت میں مصروفِ عمل ہے۔ پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے یوم تاسیس پر اپنے شہداء اور کارکنان کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن نے روزِ اول سے طلبہ و طالبات کے حقوق اور مسائل کے حل کےلیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا اور آیندہ بھی کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ کیوں کہ پی ایس ایف طلبہ و طالبات کے  حقوق کی واحد نمایندہ تنظیم ہے جو ہر محاذ پر طلبہ کے حقوق، بقا اور دفاع کی جنگ لڑتی رہے گی۔
قارئین، جب پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کا قیام عمل میں لایا گیا، تو اس کے اگلے ہی دن معروف کالم نگار اور ادیب سعد اللہ جان برق نے اس کے بارے میں روزنامہ “بانگِ حرم” میں “د پختنو زدکونکو مرکہ” کے نام سے ایک نظم لکھا جو کچھ یوں ہے:
زما ويجاڑے زمکی شکر دے ڈاڈون اوکڑلو
زما کختون او اوبہ خور زما پہ خہ راغللو
زما خيبر ھغہ دے نيغ شو او اورپيدو
زما اودہ اباسين ويخ شو پہ چپہ راغللو
زما خيبر او اباسين د ورکيدلو نه وو
يوه سيللی وه چی نغتی وو او تيرہ شولہ
د بد خواھانو پہ ليمہ کے بہ ازغی ازغی شی
زما گلشن کے د سپرلی نخہ برسيرہ شولہ
دغہ غوٹئی دے خدائے تازہ لری چی گل ئی اوشی
چی د سپرلی نہ خپلہ برخہ او حصہ واخلمہ
چی د سيالانو سرہ سيال شمہ اوگہ پہ اوگہ
د زوڑ مغل نہ د عمرونو بدلہ واخلمہ
__________________________
قارئین، یہ تحریر پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کی یومِ تاسیس کے مناسبت سے ابدالی ڈاٹ کام کی جانب سے خصوصی طور پر شایع کیا جارہا ہے۔
شیئرکریں: