معروف سیاسی تجزیہ نگار اسلم ملک اپنے ایک تحریر میں لکھتے ہیں کہ؛ نومبر 1967ء میں ڈاکٹر مبشر کے گھر پر ہونے والی ایک ماہانہ اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے قیام کا فیصلہ ہوا۔ جس کے بعد ذوالفقار علی بھٹو سے رابطہ کرکے انہیں چیئرمین شپ کی آفر کی گئی۔ کیوں کہ بھٹو اس وقت ایوب خان سے ناراض تھے اور وزارت چھوڑ کر نیشنل عوامی پارٹی (نیپ) میں شامل ہونے کے ارادے کا اعلان کر چکے تھے۔ بھٹو صاحب نے چیئرمین شپ قبول کرلی اور پارٹی کے بنیادی خطوط یعنی (Foundation Papers) لکھے گئے۔ دو پیپرز بھٹو نے خود جب کہ ایک خط ڈاکٹر مبشر حسن اور ایک حنیف رامے نے لکھا۔ تین رکنی کور کمیٹی نے تین نعرے اور اصول یعنی “جمہوریت ہماری سیاست، سوشلزم ہماری معیشت اور طاقت کا سرچشمہ عوام” تجویز کیے۔ ( بحوالہ، ڈاکٹر مہدی حسن)
اس سے پہلے 09 مئی 1948ء کو کراچی میں “پیپلز پارٹی پاکستان” بھی بنائی گئی تھی۔ جس کی صدر خان عبدالغفار خان (باچا خان) اور سیکرٹری جنرل جی ایم سید تھے۔ اس پارٹی کا نعرہ بھی “روٹی، کپڑا اور مکان، مانگ رہا ہے ہر انسان کا” تھا۔ اس پارٹی کو بنانے کے فوراً بعد باچا خان کو گرفتار کرکے چھے سال تک قید رکھے گئے۔
_________________________
ابدالى انتظامیہ کا لکھاری سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔