قارئین، خان بہادر (Khan Bahadur) دو الفاظ یعنی خان اور بہادر کا مرکب ہے۔ یہ احترام اور اعزاز کا ایک رسمی لقب تھا جو انگریزوں کی طرف سے برطانوی ہندوستان کے مسلمان اور دیگر غیر ہندو باشندوں کو خصوصی طور پر دیا جاتا تھا۔ انگریز سرکار یہ ٹائٹل ان افراد کو دیتا تھا جو سلطنت کےلیے وفادارانہ خدمات یا عوامی فلاح و بہبود کےلیے کام کرتے تھے۔
قارئین، اس لقب کے وصول کنندگان اپنے نام کے ساتھ عنوان کا سابقہ ​​لگانے کے حق دار تھے اور انہیں گورنمنٹ آف برٹش انڈیا (Government of British India) کی جانب سے خاص عنوان کا بیج اور ایک سند دیا جاتا تھا۔

اس لقب کے وصول کنندگان کو گورنمنٹ آف برٹش انڈیا (Government of British India) کی جانب سے خاص عنوان کا بیج اور سند بھی دیا جاتا تھا۔
فوٹو؛ گوگل

خان بہادر کا لقب پہلے پہل مغل (Mughal) کے دورِ حکومت میں ہندوستان میں عوامی خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا تھا اور اسی مقصد کےلیے برطانوی ہندوستان نے اپنایا تھا۔ جب کہ برطانوی ہندوستان کی ہندو رعایا کو “رائے بہادر” (Roy Bahadur) کے خطاب سے نوازا جاتا تھا۔ وائس رائے (Vice Roy) یا گورنر جنرل (Governor General) ہی خان بہادر کا خطاب لوگوں کو عطا کرنے کا مجاز تھا۔
___________________________
قارئین، ابدالى انتظامیہ کا لکھاری سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
شیئرکریں: