آئینِ پاکستان کے تحت صدرِ مملکت نئی قومی اسمبلی کا اجلاس 21 روز کے اندر یعنی 29 فروری 2024ء تک طلب کرنے کے پابند ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 08 فروری 2024ء کے عام انتخابات کے بعد اہم سیاسی جماعتوں کے درمیان حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ اور مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے جس کا مقصد وزیرِ اعظم سمیت تقریباً 150 عہدے حاصل کرنا ہے۔
آئین کے سیکشن 91 (2) کے مطابق صدرِ مملکت کی جانب سے انتخابی نتائج کے باضابطہ اعلان یا اس کی نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد 21 یوم کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنا ہوگا۔
اس سیکشن میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس عام انتخابات کے انعقاد کے 21 روز بعد لازمی ہوگا جب کہ صدرِ مملکت اس مدت سے قبل بھی اجلاس طلب کرسکتا ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق صدر 21 دنوں کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے پابند ہیں، بصورتِ دیگر سیکرٹریٹ خود اجلاس طلب کرنے کا اعلان کر سکتا ہے۔ جب کہ الیکشن ایکٹ 2017ء (2023ء میں ترمیم شدہ) کے سیکشن 98 کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 14 روز کے اندر انتخابات کے مجموعی نتائج کا اعلان کرنا ہوگا۔ سرکاری نتائج کے اعلان کے بعد آزاد اراکینِ اسمبلی کو کسی پارلیمانی پارٹی میں شامل ہونے کے لیے تین دن کا وقت دیا جائے گا اور چوتھے دن خواتین اراکین کو مخصوص نشستیں الاٹ کی جائیں گی۔ قومی اسمبلی اجلاس کے پہلے روز موجودہ سپیکر نئے اراکین اسمبلی سے حلف لیں گے، دوسرے روز نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ہوگا جب کہ تیسرے روز وزیرِ اعظم کا انتخاب کیا جائے گا۔
شیئرکریں: