مہترِ چترال مظفر الملک کے تین بیٹوں میں سب سے بڑے بیٹے شہزادہ سیف الرحمان تھے۔ موصوف 1926ء کو چترال میں پیدا ہوئے۔ اسلامیہ کالجیٹ سکول (Islamia Collegiate School) پشاور سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1948ء میں فوجی تربیت کی عرض سے “کاکول” میں واقع “پاکستان ملٹری اکیڈمی” (Pakistan Military Academy) چلے گئے۔ لیکن آسائش و آرام کا پروردہ شہزادہ چند ماہ کی مشقت جھیلنے کے بعد فوجی تربیت کو خیر آباد کہہ کر واپس چترال آیا۔
قارئین، شہزادہ سیف الرحمان اپنے والد مظفر الملک کی وفات کے بعد سات جنوری 1949ء کو 23 سال کی عمر میں چترال کے مہتر بنے، جس کی توثیق 16 جنوری 1949ء کو حکومتِ پاکستان کی طرف سے کی گئی۔ اس سلسلے میں ایک شان دار دربار کا اہتمام شاہی قلعہ چترال میں کیا گیا جس میں پولٹیکل ایجنٹ ملاکنڈ نے حکومتِ پاکستان کی طرف سے میتار (مہتر) آف چترال کی منظوری کا اعلان کیا۔
____________________________
ابدالى انتظامیہ کا لکھاری سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
شیئرکریں: