میں کیلاش کی ان حسیں وادیوں کے بیچ میں اپنی ذات میں خود ہی کھو چکا تھا لیکن پھر بھی اپنی نامعلوم منزل کی طرف بڑھ رہا تھا۔ قدموں کی بڑھتی ہوئی رفتار سے دل کی دھڑکن تیز ہوتی جا رہی تھی۔ جیسے جیسے میں نے اپنی ذات میں اپنے آپ کو پیدا کرنے لگا، ویسے ویسے ایک اور چیز میرے ذہن میں آنے لگی اور وہ تھا جمالیاتی ذوق۔ اب میرا اور بام گارٹن کے نظرئے کا آپس میں کیا رشتہ داری…؟
ہاں ایک رشتہ ہے کہ میں ہر چیز میں رومانیت اور جمالیاتی ذوق چاہتا ہوں۔ مجھ میں پیدا ہونی والی اس ذوق نے مجھ میں بڑی تبدیلیاں پیدا کی۔ کیوں کہ اس ذوق نے نہ صرف مجھ میں انسان کی قدر و قیمت بڑھائی بلکہ اس کے ساتھ ماحولیاتی خوب صورت مقام کی اہمیت بھی دکھائی۔ جس کے بعد میں نے ایک پختہ ارادہ کیا کہ جیسا بھی ہوں اور جس طرح بھی ہوں، انسان اور اس ماحول کی قدر سیکھوں گا۔ پر اس خوب صورت وادیوں میں پیدا ہونے والا انسان اگر چہ اس قدر اپنی قیمت سے بے خبر ہیں کہ وہ ایک دوسرے کی خوں کے پیاسے ہیں، اپنی ارگرد ماحولیاتی خوب صورتی سے اس قدر لاعلم ہیں کہ وہ ایک درخت تک کو نہیں چھوڑتے اور اس کو ایندھن کے لیے استعمال کرتا ہے۔ خیر یہ تو چھوڑے یہ تو ہمارے ذہنی اندازے کے مطابق ٹھیک ہو رہا ہے۔ لیکن میں ایک کافر حسیں وادی کو بھی جانتا ہوں کہ وہاں خوب صورتی دیکھ کر قیمت لگائی جاتی ہیں یعنی انسان اس قدر بے قیمت ہے جو لوگ اپنی خوب صورتی کی قیمت لگاتے ہیں اور ایک پھول کو پاگل کے ہاتھوں میں رکھتے ہیں۔ جس کے پتے خوب صورتی اور نازک انداز کی پروا نہ کرتے ہوئے اس کو ریزہ ریزہ کرتے ہیں۔
خدارا، ایک دن ہم انسان کی اس قیمت کو جان لیں گے پھر ہمیں انسان کی قدر و قیمت کا اندازہ ہو جائے گا، پر ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں ہوگا۔ ہم اس خوب صورت وادیوں کو راکھ کرکے رکھ دیں گے۔ ہمیں افسوس ہوگا اور پچھتائیں گے۔ لیکن پھر ہمیں کفِ افسوس مَلنے کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ لہٰذا اب بھی وقت ہے کہ آئیے، اس خوب صورتیوں کے پُرکشش ادائیں اپنی اپنی ڈائری میں لکھے اور اس پر اثر انداز ہونے والی ہر چیز کو ہم اپنے کنٹرول میں رکھیں، تو یہ وادی ایک حسیں وادی بنے گی اور یہ حسن ایک لازوال حسن اور انسان قیمتی انسان اور اس کے ساتھ منسلک ہر چیز کی قیمت بڑھ جائیں گی۔
__________________________________
ابدالى انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
شیئرکریں: