سوات کے تحصیلِ کبل سے تعلق رکھنے والے سوات اولسی پاسون (سوات میں قیامِ امن کےلیے جدوجہد کرنے والی ایک غیر سیاسی تنظیم) کے رہ نما آفتاب خان یوسف زئی اور ضیاء اللہ کے خلاف کبل پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔
اس سے پہلے سوات اولسی پاسون کے زیرِ اہتمام امن و امان کی صورتِ حال اور پشاور پولیس لائنز مسجد میں خود کش دھماکے کے خلاف سوات کے تحصیلِ کبل میں احتجاج کرنے پر پولیس نے سوات اولسی پاسون کے راہ نما آفتاب خان یوسف زئی اور کمال خان کو رات کی تاریکی میں گرفتار کیا تھا۔ لیکن عوام کی احتجاج پر وہ 7 گھنٹے بعد رہا ہوئے تھے۔
دوسری جانب پولیس رویے کی مذمت کرتے ہوئے پختون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم) کے مرکزی رہ نما اور معروف قانون دان عطاء اللہ جان ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ وادئ سوات میں امن کےلیے آواز اُٹھانے والے سوات اولسی پاسون کے رہ نماؤں پر ایف آئی آر درج کرنا امن کی آواز کو دبانے کی مترادف ہیں۔ سوات پولیس ہوش کی ناخن لیں اور عوام کے جذبات سے مزید کھیلنے سے گریز کریں۔
اسی طرح پختون تحفظ مومنٹ ضلع سوات کے کوآرڈینیٹر ادریس باچا نے مقدمے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے ہتھکنڈوں سے سوات اولسی پاسون کے رہ نماؤں اور ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، کیوں کہ ہم قوم اور وطن کی خاطر قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں۔ موصوف نے سوات پولیس کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پُر امن ساتھیوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے اور سوات کی عوام کو احتجاج کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔
شیئرکریں: