فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ (FPA) کیا ہے، اس کا تعین کون اور کیسے کرتا ہے اور کیا اس کا بوجھ عوام پر ڈالنے کے سوا کوئی راستہ نہیں…؟

فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کو سمجھنے کے لیے ایکچوئل فیول کاسٹ (ایک ماہ میں ایندھن پر آنے والی لاگت) اور ریفرنس فیول کاسٹ سمجھنا ضروری ہے۔

قارئین، ہر مالی سال کے آغاز میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) ایک ریفرنس فیول کاسٹ دیتا ہے۔ یعنی ایک ایسا حوالہ جس سے ہر ماہ ایندھن پر آنے والی کل لاگت کا موازنہ کیا جا سکے۔ ایک مہینے میں بجلی کی پیدا وار میں استعمال ہونے والے ایندھن کی کُل لاگت (باسکٹ فیول کاسٹ) دراصل ملک میں توانائی کے مختلف ذرایع میں استعمال ہونے والے ایندھن جیسے کوئلہ، ایل این جی اور فرنس آئل پر آنے والی لاگت کے اعتبار سے نکالی جاتی ہے۔
یوں ہر ماہ کے اختتام پر اس ماہ کی مجموعی فیول کاسٹ کا موازنہ ریفرنس فیول کاسٹ سے کیا جاتا ہے اور اسی حساب سے یہ “ایڈ جسٹمنٹ” دو ماہ کے بعد بجلی کے بلوں میں لگ کر آتی ہے۔ اگر اُس ماہ مجموعی فیول کاسٹ، ریفرنس کاسٹ سے زیادہ ہو، تو آپ کے بل میں FPA کی مد میں اضافہ ہوگا۔ جب کہ اگر اس ماہ کی مجموعی فیول کاسٹ ریفرنس کاسٹ سے کم ہو، تو FPA کی مد میں کمی آتی ہے جسے فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کہتے ہیں۔
شیئرکریں: