ریاستِ سوات کے فوج کے پہلے سپہ سالار یعنی کمانڈر اِن چیف سردار احمد علی نے سیدو شریف میں (تاریخ نامعلوم) بخت علی (چترالی) کے گھر میں آنکھیں کھولی۔ موصوف کی والدہ آلہ ڈنڈ (ملاکنڈ) کے اخون زادی تھیں۔
قارئین، سردار احمد علی خان بہادر، فاتح الملک حضرت علی خان، وزیرِ اعظم ریاست سوات کے چھوٹے بھائی تھے۔ وہ ریاستِ سوات میں “کشر وزیر” کے نام سے مشہور تھے۔
قارئین، سردار احمد علی ریاست بننے سے پہلے میاں گل عبدالودود (باچا صیب) کے ذاتی مال و جایداد کے نگران تھے۔ 1917ء میں ریاست کے قیام کے بعد علاقہ نیک پی خیل کے تحصیل دار مقرر ہوئے۔ 1938ء میں ملیزئی (ریاستِ دیر کے رہنے والے) کے ساتھ جنگ کے بعد ریاستِ سوات کے فوج کے پہلے سپہ سالار یعنی کمانڈر اِن چیف بنا دیے گئے۔ اس کے علاوہ انہیں وزیر کا عہدہ بھی دیا گیا۔

درگئی (ملاکنڈ) کے مقبرہ میں سردار احمد علی کی قبر پر لگا ہوا کتبہ
فوٹو؛ امجد علی اتمان خیل

1943ء میں خاندان کے ہم راہ ریاست بدری کے بعد موسیٰ مینہ حال وزیر آباد درگئی، ملاکنڈ میں رہایش اختیار کی۔ مارچ 1961ء میں وہی پر وفات پائی اور وہاں آسودۂ خاک ہیں۔ اللہ تعالا مرحوم کو جنت الفردوس عطا فرمائے، آمین۔
حوالہ؛ عروج افغان از تاج محمد خان۔
____________________________
قارئین، ابدالى انتظامیہ کا لکھاری سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
شیئرکریں: