ڈپریشن (Depression) ایک سنگین نفسیاتی بیماری ہے۔ اکثر لوگ عام اداسی کو بھی ڈپریشن کہتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہے۔ کیوں کہ ڈپریشن میں انسان کا اپنے طبیعت یعنی (Mood) پر کنٹرول نہیں رہتا۔ وہ خود کو ہر وقت ہارا ہوا اور اداس محسوس کرتا ہے۔ عام اداسی، تکلیف یا رنجش کسی وجہ سے آتی ہے اور کسی خاص مدت تک ہوتی ہے۔ اس میں انسان کا خود پر اعتماد ختم نہیں ہوتا۔ جب کہ ڈپریشن میں انسان کا خود پر اور دیگر انسانوں پر حتی کہ زندگی سے ہی اعتماد ختم ہو جاتا ہے۔
ہر کوئی مخلتف طریقوں سے ڈپریشن کا تجربہ کرتا ہے، یہ جسم اور موڈ دونوں کو متاثر کرتی ہے اور اداسی انسان کی مستقل دوست بن جاتی ہے۔ کیوں کہ ہفتوں اور مہینوں تک انسان اداسی کے اس حالت میں رہتا ہے۔ کم از کم دو ہفتوں تک مسلسل ان کی علامات (Symptoms) کا سامنا کرنا ڈپریشن کی نشانی ہوتی ہے؛ اداسی اور خالی پن محسوس کرنا، نا امیدی، قنوطیت (Pessimism)، نا اہلیت محسوس کرنا، شدت سے رونا، جھنجھلاہٹ، پریشانی، یا غصے کی حالت میں رہنا، ان کاموں اور چیزوں میں دل چسپی کا ختم ہو جانا جن میں پہلے بہت دل چسپی ہوا کرتی تھی، تھکاوٹ اور توانائی میں کمی آنا، یاد رکھنے یا فیصلہ کرنے اور فوکس کرنے میں مشکل کا سامنا کرنا، جسم کی حرکت اور باتوں میں سستی آنا، بہت زیادہ سونا یا نیند کا نہ آنا، وزن میں کمی یا زیادتی کا آنا، بغیر کسی ظاہری وجہ سے جسم میں درد محسوس ہونا جیسے سر درد، ہاضمے کا مسئلہ، بار بار موت، خودکشی یا خود کو تکلیف پہنچانے کا خیال آنا وغیرہ۔
قارئین، ڈپریشن کے مختلف جینیاتی، سماجی، معاشی اور نفسیاتی وجوہات ہوسکتے ہیں. ایسا نہیں ہے کہ اس کا علاج نا ممکن ہے۔ اگر بروقت کسی اچھے سائیکاٹرسٹ (Psychiatrist) سے معائینہ کیا جائے، تو ڈپریشن کا علاج ممکن ہے۔
_______________________________
قارئین، ابدالى انتظامیہ کا لکھاری سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
شیئرکریں: