جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ تحریکِ عدمِ اعتماد اُس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل باجوہ کے کہنے پر لائے۔ تحریکِ عدمِ اعتماد کے وقت جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید رابطے میں تھے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں عدمِ اعتماد کے حق میں نہیں تھا، چاہتا تھا تحریک کے ذریعے اس وقت کی حکومت ہٹائی جائے۔ جس پر فیض حمید میرے پاس آئے اور کہا جو کرنا ہے سسٹم کے اندر رہ کر کریں۔ فضل الرحمان نے مزید کہا کہ عدمِ اعتماد سے انکار کرتا، تو کہا جاتا میں نے بانی پی ٹی آئی کو بچایا۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ دھاندلی 2018ء میں بھی ہوئی تھی، اب بھی ہوئی، بظاہر الیکشن میں دھاندلی کا فائدہ مسلم لیگ (ن) کو ہوا۔ اب فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے۔
شیئرکریں: