جارج پنجم (George V) کا پورا نام “جارج فریڈرک ارنسٹ البرٹ” (George Frederick Ernest Albert) تھا، جو مئی 1910ء سے اپنی وفات تک برطانیہ اور برطانوی دولت مشترکہ کا بادشاہ اور شہنشاہ ہندوستان تھا۔
قارئین، کنگ جارج (پنجم) اور “ملکہ میری” کی رسمِ تاج پوشی میں شرکت کےلیے صوبہ سرحد (موجودہ خیبر پختون خوا) سے جن نامور شخصیات نے شرکت کی تھی، ان میں مہتر چترال شجاع الملک، نوابِ دیر اورنگ زیب خان المعروف چاڑہ نواب، نواب صفدر خان آف ناوگئی، خان زمان خان نواب آف امب  اینڈ اپر تناول، نواب احمد نواز خان سدوزئی آف ڈیرہ اسماعیل خان، لیفٹننٹ کرنل نواب حافظ محمد نواز خان علی زئی، سلطان برکت خان آف بوئی ہزارہ، عبداللہ خان خٹک آف نیلاب پشاور، خان بہادر عطاء محمد خان آف پھلڑا ہزارہ، خان بہادر ارباب محمد اعظم خان آف پشاور، خان صاحب محمد امان خان آف کلابٹ ہزارہ، خان بہادر ارباب دوست محمد خان آف تہکال پشاور، خان بہادر محبت خان آف تورو پشاور، خان بہادر خواجہ محمد خان آف ہوتی مردان، خان بہادر ملک جان خان آف شاہ پور کوہاٹ، خان بہادر محمد صادق خان بنگش آف کوہاٹ، خان بہادر محمد عمر خان آف شیوہ پشاور، خان بہادر میر عباس خان بنوچی آف بنوں، الہ داد خان عیسی خیل مروت بنوں، خان محمد صادق خان مہمند، رائے بہادر لالا کرم چند آف پشاور، رائے صاحب لکھمی چند اجمیری آف ڈیرہ اسماعیل خان، رائے صاحب روچا رام آف ہزارہ، خان بہادر میاں رحیم شاہ کاکا خیل آف پشاور، رائے صاحب دیوان جگن ناتھ آف ڈیرہ اسماعیل خان، خان صاحب سیٹھ کریم بخش حاجی آف پشاور، خان بہادر ہار محمد خان ملک دین خیل آفریدی، خان صاحب زمان خان کوکی خیل آفریدی، سرور خان طوری آف علم شیر کرم، حنیف جان طوری سید کرم، رائے بہادر رسال دار کاشی نند ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر، خان بہادر محمد عبد الکریم خان ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر، لالا پرابھ دیال پبلک پراسیکیوٹر پشاور، مہتر جاؤ غلام دستگیر آف چترال، مہتر جاؤ دلارم خان آف چترال، نائب قریب اللہ خان آف ریاستِ دیر، حیات اللہ خان آف ریاستِ دیر، ولایت خان آف ناوگی باجوڑ، احمد جان آف کوٹکی آف ناوگی باجوڑ، نواب زادہ عبدالطیف خان آف امب، وزیر رحمت اللہ خان آف امب، صوبیدار میجر محمد علی خان، صوبیدار میجر جواز خان، صوبیدار میجر میر حسن، صوبیدار میجر خوان خان، صوبیدار غنی شاہ، صوبیدار محمد حسین، صوبیدار اکبر جان، صوبیدار طور خان، صوبیدار محیب اللہ، جمع دار میر احمد خان، جمع دار عزیز خان، جمع دار نور شاہ، حوال دار میاں خان، حوال دار یار باز، سوار محمد شاہ، سب انسپکٹر مہر داس، سارجنٹ احمد جان، سارجنٹ پیارا رام، نواب غلام قاسم خان کٹی خیل آف ٹانک، نواب محمد افضل خان خان بہادر گنڈا پور، نواب ارباب محمد حسین خان، خان بہادر مہمند، خان صاحب خوش دل خان بنگش آف کوہاٹ، راجا شیر احمد خان آف ہزارہ، محمد حسین خان آف گڑھی حبیب اللہ ہزارہ، مسٹر جے اے او پیٹسپٹرک، خان صاحب شیخ محمد اکبر خان، صوبیدار میجر محمد علی خان خیبر رائفلز، ارباب میر احمد خان، محمد عظیم اسسٹنٹ سرجن، طلا محمد خان ڈپٹی سپرنڈنٹ آف پولیس اور ملک مظفر خان انسپکٹر آف پولیس شامل تھے۔
قارئین، صوبہ سرحد کے ان اکابرین کو انگریزوں نے کمیپ نمبر 438 میں ٹھہرایا تھا۔
بحوالہ؛ Coronation Durbar Delhi 1911
__________________________
قارئین، ابدالى انتظامیہ کا لکھاری سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
شیئرکریں: