اعتماد کا ووٹ (Vote of confidence) جمہوری طرزِ اقتدار میں ایک حسبِ دستور عمل ہے۔ جس میں لوگ یعنی اراکینِ اسمبلی اس لیے ووٹ دیتے ہیں، تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ وہ لیڈر آف دی ہاؤس یعنی وزیرِ اعظم کی حمایت کرتے ہیں یا نہیں۔
اس سلسلے میں آئینِ پاکستان کی ساتویں ترمیم کو سابق وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت نے 16 مئی 1977 کو پارلیمنٹ سے منظور کیا تھا۔ جو وزیرِ اعظم کو اراکینِ اسمبلی کے ذریعے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے قابل بناتی ہے۔
آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 96 (A) کے مطابق وزیرِ اعظم کو جب بھی ایوان سے اعتماد کی ضرورت ہو، تو اسے قومی اسمبلی کی کل تعداد کے نصف ارکان سے زاید یعنی کم از کم 172 ارکان اسمبلی کا اعتماد حاصل کرنا ہوگا۔ بصورتِ دیگر وہ اسمبلی سے اپنا اعتماد کھو دیں گے۔
مختصراً، اراکین اسمبلی کی طرف سے ریفرنڈم میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی میں وزیرِ اعظم اگر 51 فی صد ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں، تو سمجھا جائے گا کہ وہ حکومت سنبھالنے کے اہل نہیں ہیں۔
شیئرکریں: