وکی پیڈیا کے مطابق پاکستان کی جنوب مشرقی اور بھارت کی شمال مغربی سرحد پر واقع صحرائے تھر (Thar Desert) دنیا کا 17 واں، ایشیا کا تیسرا اور پاکستان کا سب سے بڑا صحرا ہے، جس کا کُل رقبہ 2,38,254 مربع کلو میٹر ہے۔ جسے “عظیم ہندوستانی صحرا” بھی کہا جاتا ہے۔

صحرائے مذکور كا شمار دنيا کے 9 ويں گرم ترین صحرا کے طور پر کیا جاتا ہے، جس میں مسلمان اور ہندو دونوں رہائش پذیر ہیں۔ پاکستانی تھر میں سندھی اور کولہی آباد ہیں، جب کہ بھارت کی ریاست راجھستان کی 40 فی صد آبادی تھر کے علاقہ میں رہائش پذیر ہے۔

قارئین، ہزاروں برس قبل تھر کا علاقہ سمندر کا حصہ تھا٬ لیکن موسمی تبدیلیوں کے باعث سمندر پیچھے ہٹتا گیا اور بارش کی کمی اور دیگر اسباب نے مل کر اسے ایک بے آب و گیاہ صحرا میں بدل دیا، جو اب اپنی تشنگی میں کوئی ثانی نہیں رکھتا۔ اس صحرا میں تاریخی مساجد، مندر، گرینائٹ کے پہاڑ، نمک کی جھیلیں اور زیرِ زمین کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔
کراچی سے چار سو کلو میٹر کی مسافت پر واقع یہ صحرا قیامِ پاکستان سے قبل صوبہ سندھ کا سب سے بڑا ضلع تھا، جس کا دارلحکومت میر پور خاص تھا۔ لیکن بعد میں اسے تقسیم کر کے تین اضلاع یعنی میر پور خاص، تھرایٹ اور عمرکوٹ بنا دیئے گئے۔ تھر میں ننگر پارکر، مٹھی، اسلام کوٹ، چھا چھرو، کانٹیو، چیلہار، کھینسر اور ڈیپلو مشہور مقامات ہیں۔
شیئرکریں: