قانون کی نظر میں کوئی شخص اس وقت تک مجرم نہیں کہلاتا، جب تک اس پر ٹرائل کے ذریعے جرم ثابت نہ ہوجائے۔ یعنی جب تک عدالت کسی شخص کو سزا نہیں دیتی، تب تک وہ ملزم ہے اور بے گناہ ہی تصور کیا جائے گا۔ اسی لیے اگر کسی شخص پر کوئی الزام ہے اور پولیس اس کو گرفتار کرلیتا ہے، تو ٹرائل چلنے تک ان کو جیل میں رکھنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔
فرض کریں کہ ایک کیس 2 سال سے عدالت میں چلتا ہے اور 2 سال بعد عدالت میں یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ فلاں شخص نے جرم کیا ہی نہیں۔ اب اگر وہ دو سال تک بغیر کسی گناہ یا جرم جیل میں رہتا ہے، تو یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس لیے عدالت ملزم کو ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کر دیتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان کو بلا کر عدالت میں پیش کیا جاتا ہے۔
شیئرکریں: