وفاقی حکومت نے فوج داری قوانین میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی قانون کے تحت ایس ایچ او بننے کےلیے کم از کم تعلیم گریجویشن یعنی بی اے کی ڈگری لازم قرار دی گئی ہے۔ جب کہ کسی بھی مقدمے کو نمٹانے کےلیے جج کو 09 ماہ کے اندر فیصلہ کرنا ہوگا۔ اگر مذکورہ مہینوں میں کیس کا فیصلہ نہ ہوا، تو متعلقہ جج ہائی کورٹ کے سامنے جواب دہ ہوگا۔ ملک بھر کے تھانوں کو سٹیشنری، ٹرانسپورٹ اور دیگر ضروری اخراجات کےلیے حکومت سے فنڈ ملے گا۔
عام جرائم کی سزا پانچ سال سے کم کر کے 06 ماہ تک کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ قتل، زیادتی، دہشت گردی، غداری اور دیگر سنگین مقدمات میں کسی بھی قسم کی پلی بارگین نہیں ہو سکے گی۔ اس کے علاوہ موبائل فوٹیج، تصاویر، آواز کی ریکارڈنگ اور ماڈرن ڈیوائسز کو بطورِ شہادت تسلیم کیا جا سکے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان نے فوج داری قوانین میں مذکورہ ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔ جو آئندہ ہفتہ کابینہ اجلاس میں منظوری کےلیے پیش کیے جائیں گے۔ جب کہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ مذکورہ بِل بدھ کو ہونے والے پارلیمنٹ اجلاس میں منظوری کےلیے پیش کیا جائے گا۔
شیئرکریں: