دیباچہ یا مقدمہ کسی بھی کتاب کا ایک اجمالی تعارف ہوتا ہے۔ جس کو پڑھنے سے قاری کو کتاب کے سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ بعض مصنفین اپنی کتاب کا دیباچہ اپنے سے زیادہ معروف اور مستند ماہرین سے لکھواتے ہیں۔ کیوں کہ اس میں پوری کتاب کا خلاصہ یا نچوڑ ہوتا ہے۔ جیسا کہ علامہ محمد اقبال نے اپنی مشہور کتاب “بانگِ درا” کا مقدمہ اپنے قریبی دوست اور فارسی کے مشہور شاعر مرزا عبدالقادر سے لکھوایا تھا۔ ایک کتاب میں ایک سے زیادہ دیباچے بھی ہوسکتے ہیں اور ہر ایک کا نقطۂ نظر الگ بھی ہوسکتا ہے۔
قارئین! بعض اوقات مقدمہ یا دیباچہ کتاب سے زیادہ شہرت حاصل کر جاتا ہے۔ مثال کے طور پر مشہور مؤرخ ابنِ خلدون کا مقدمہ جو اُنہوں نے اپنی مشہورِ زمانہ کتاب “تاریخِ عالم” کے شروع میں لکھا ہے، اتنی شہرت اختیار کر گیا کہ اسے ایک الگ کتاب کی شکل میں شائع کیا گیا۔