ثقافت عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے، جو اُردو میں عربی زبان سے ماخوذ ہے اور اپنی اصلی حالت میں ہی بطورِ اسم مستعمل ہے۔
ثقافت کسی معاشرے کے افراد کی طرزِ زندگی، رہن سہن، زبان، لباس، خوراک، عقیدے اور رسم و رواج کے مجموعہ کا نام ہے۔ جس میں رہائش، تعلیم، مذہب اور فنونِ لطیفہ بھی شامل ہیں۔ یعنی لوگوں کا مل جُل کر رہنا اور مخصوص رسم و رواج کے تحت اپنی پہچان کرانا ثقافت ہے۔
ماہرینِ سوشیالوجی نے ثقافت کی مختلف تعریفیں کی ہیں، جن میں سے چند ذیل میں پیشِ خدمت ہیں:
گسٹوف کلائم: “رسوم و روایات، امن و جنگ کے زمانے میں انفرادی اور اجتماعی رویے، دوسروں سے اکتساب کیے ہوئے طریقۂ ہائے کار، سائنس، مذہب اور فنون کا وہ مجموعہ جو نہ صرف ماضی کا ورثہ ہے بلکہ مستقبل کےلیے تجربہ بھی ہے، ثقافت کہلاتا ہے۔”
ای بی ٹیلر: “وہ علم، فن، اخلاقیات، قانون، رسوم و رواج، عادات، خصلتیں اور صلاحیتوں کاوہ مجموعہ جو کوئی بھی اس حیثیت سے حاصل کر سکتا ہے کہ وہ معاشرہ کا ایک رُکن ہے، ثقافت کہلاتا ہے۔”
رابرٹ ایڈفلیڈر کے مطابق “ثقافت انسانی گروہ کے علوم اور خود ساختہ فنون کا ایک ایسا متوازن نظام ہے جو باقاعدگی سے کسی معاشرہ میں جاری و ساری ہے۔“
قارئین، مذکورہ بالا سطور سے ہم یہ نتیجہ اخذ کرسکتے ہیں کہ “وہ اصطلاح جو انسانی معاشرے کے افراد میں پائے جانے والے سماجی رویوں اور اصولوں کے ساتھ ساتھ ان کے علم، عقائد، فنون، قوانین، رسم و رواج، صلاحیتوں، تہوار، جشن، مذہب، ادب، عادات اور فلسفہ پر مشتمل ہو، ثقافت کہلاتا ہے۔”

شیئرکریں: