سوات کے تحصیل مٹہ میں واقع “آئی وائی آئی لگژری باغ ڈھیرئی ہوٹل” کے مالک عبدالمتین نے سوشل میڈیا پر شایع ہونے والی خبروں کو منگھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہوٹل میں معیاری خوراک اور بین الاقوامی معیار کی سہولیات مہیا ہورہی ہے جس کی وجہ سے ہمارے ریٹ عام ہوٹلوں کے مقابلے میں معمولی اضافہ رکھتے ہیں۔ ہم پر الزام لگایا جارہا ہے کہ ہوٹل میں انٹری فیس لی جارہی ہے اس بات کی حقیقت یہ ہے کہ انٹری کی صورت ہوٹل میں مفت داخل ہونے والوں کا راستہ روکنا ہے کیوں کہ یہاں آنے والی فیملیز کو مشکلات کی شکایات تھیں۔ ہم ہوٹل انٹری کی جو فیس لیتے ہیں اسے بعد میں کھانے پینے کے بل میں ایڈجسٹ کرتے ہیں اور اس کے ذریعے ہوٹل میں مفت داخل ہونے کا راستہ روکنے کی ایک کوشش بھی ہے۔ انٹری فیس ہم صرف اور صرف اپنے مہمانوں کی سہولت کے لیے لیتے ہیں لیکن کچھ عناصر انٹری فیس کا نام لے کر ہمیں بدنام کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔
“آئی وائی آئی ہوٹل” انٹری فیس اور تصویر کا دوسرا رُخ
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز سوات پریس کلب میں ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر الحاج زاہد خان کے ہم راہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں پر لوگوں کو اچھے معیار کی خوراک فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور کبھی بھی گران فروشی نہیں کریں گے لیکن عام بازار میں ہمارے ہوٹل میں خوراک معیاری ہے، تو اس لیے ریٹ بھی زیادہ ہیں لیکن اتنا زیادہ بھی نہیں جتنا سوشل میڈیا پر چرچا کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاحت کو فروغ دینے کےلیے یہ ہماری ایک چھوٹی سی کوشش ہے اگر باہر سے مہمان آجائے اور انہیں معیاری خوراک اور دلی سکون مل جائے، تو یہ ہمارے لئے خوشی کی بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں سوشل میڈیا پر ہونے والی خبروں کو مسترد کرتا ہوں اور انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ خدارا سوات کے دشمن نہ بنیں بلکہ سوات کی ترقی کے لیے اقدامات اٹھانے کے لیے اپنا کردار اداکریں تاکہ سوات کی سیاحت کو فروغ مل سکے۔
اس موقع پر سوات ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر الحاج زاہد خان نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوات میں انوسٹمنٹ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور سب سے درخواست کرتے ہیں کہ ان کو اپنا کاروبار کرنے کا موقع دیا جائے جس سے یقینی طور پر سوات کی سیاحت کو فروغ ملے گا۔