قول: خان عبدالغفار خان المعروف باچا خان
عُنوان: آزادی کا پودا
ترتیب و تدوین: ابدالی ایڈمن

11مارچ 1931ء کو گجرات جیل سے رہائی کے بعد “بابائے امن” باچا خان نے “یادگارِ شہدا” پر حاضری دینے ہوئے کہا کہ: “آزادی کا پودا جوانوں کے خون سے سیراب ہوکر پرورش پاتا ہے اور جو پودا ہم نے لگایا ہے، وہ بہت جلد نشونما پا کر ایک تناور درخت بن جائے گا۔ کیوں کہ اسے ہمارے نوجوانوں نے اپنے خون سے سیراب کیا ہے۔”

شیئرکریں: