نانا پاٹیکر (Nana Patekar) ایک بھارتی فلمی اداکار ہیں، جو یکم جنوری 1951ء کو مرود جنجیرا، مہاراشٹر میں پیدا ہوئے۔ نانا نے اپنی فلمی شروعات 1974ء میں ’’گامن‘‘ سے کی۔ ’’ولن‘‘، ’’جواری‘‘، ’’بیوی بیوی پر تشدد کرنے والا خاوند‘‘، اور ’’شیزو فرینک‘‘ (دماغی خلل کے عارضے میں مبتلا) سے لے کر ’’پولیس آفیسر‘‘ اور ’’مِزاحیہ ڈان‘‘ تک سب کردار بہ خوبی نبھائے۔
’’پرندا‘‘ (1990ء) اور ’’اگنی ساکشی‘‘ (1997ء) کے لیے بہ طورِ بہترین معاون اداکار دو نیشنل فلم ایوارڈ اپنے نام کیے ہیں۔ اس کے علاوہ نانا کے کریڈٹ پر کئی ایوارڈ ہیں جن میں 1995ء میں ’’کرانتی ویر‘‘ کے لیے بہترین اداکار کا نیشنل فلم ایوارڈ بھی شامل ہے۔
نانا واحد اداکار ہیں جنھوں نے ’’کرانتی ویر‘‘ (1995ء) کے لیے بہترین اداکار، ’’اندھا یدھ‘‘ (1989ء)، ’’پرندا‘‘ (1990ء) اور ’’راجو بن گیا جنٹلمین‘‘ (1993ء) کے لیے بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ اپنے نام کیا ہے۔
اس طرح ’’ترنگا‘‘ (1994ء)، ’’راج نیتی‘‘ (2011ء)، ’’انگار‘‘ (1992ء)، ’’شکتی: دی پاؤر‘‘ (2003ء) اور ’’اپھارن‘‘ (2006ء) کے لیے بہترین ولن کا ایوارڈ بھی حاصل کیا ہے۔ یہاں تک کہ 2013ء میں، نانا کو حکومتِ ہند کی طرف سے پدم شری ایوارڈ ملا۔
ہندی فلموں کے علاوہ، نانا نے ڈھیر ساری مراٹھی فلمیں بھی کی ہیں، جن میں ایک 2016ء میں ’’نٹسمراٹ‘‘ بھی شامل ہے۔ مذکورہ فلم کو تنقیدی طور پر سراہا گیا، جس کے لیے اُنھوں نے بہترین اداکار کا فلم فیئر مراٹھی ایوارڈ حاصل کیا۔
2018ء میں تامل فلم ’’کالا‘‘ میں رجنی کانت ہیرو تھے، اُن کے مقابلے میں نانا ولن بن بیٹھے۔ ’’کالا‘‘ کے بعد نانا نے فلموں سے وقفہ لیا اور ’’اٹس مائی لائف‘‘ (2020ء) میں معاون کردار کے ساتھ اپنے کیریئر کا دوبارہ آغاز کیا۔
نانا اپنے سادہ طرزِ زندگی اور خیراتی اداروں کے لیے جانے جاتے ہیں۔ خاص طور پر مہاراشٹر کے کسانوں کو خشک سالی کے دوران میں دل کھول کر عطیہ کرنے کے لیے اُنھیں جانا جاتا ہے۔ ایک دستاویزی فلم میں 2018ء میں ان کی چیریٹی تنظیم ’’نام فاؤنڈیشن‘‘ کی نمایش کی گئی۔
نانا کو آخری بار کامیڈی ’’اٹس مائی لائف‘‘، رومانوی کامیڈی ڈراما ’’تڑکا‘‘ (2022ء) میں معاون کردار اور ’’ویکسین وار‘‘ (2023ء) ایک بائیو سائنس فلم میں دیکھا گیا۔
نوٹ؛ یہ تحریر سماجی رابطے کی مشہور ویب سائٹ فیس بُک پر متحرک صفحے "https://www.facebook.com/bollyprime” سے کامریڈ امجد علی سحابؔ نے من و عن ترجمہ کی ہے۔
_________________________
قارئین، یہ تحریر 29 مارچ 2024ء کو لفظونہ ڈاٹ کام پر شائع کی گئی تھی۔ ابدالى انتظامیہ کا لکھاری سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔