بھارت کی سیاسی جماعت “کانگریس” نے عظیم پختون راہ نما اور بانیِ خدائی خدمت گار تحریک خان عبدالغفار خان المعروف باچا خان کو ان کی 36 ویں برسی پر خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
برِصغیر پاک وہند میں “سرحدی گاندھی” کے نام سے مقبول خان عبدالغفار خان کی پیدائش چھے فروری 1890ء کو ہندوستان کی شمال مغربی سرحد (اب خیبر پختون خوا) کے اتمان زئی نامی گاؤں میں ہوئی تھی۔
چوں کہ مہاتما گاندھی کی طرح عبدالغفار خان بھی تشدد کے خلاف تھے اور ان کے مزاج میں روحانیت کا عنصر شامل تھا، اس لیے عوام نے انہیں “سرحدی گاندھی” کا لقب دیا۔
گزشتہ روز کانگریس کی جانب سے ان کی برسی پر جاری پیغام میں کہا گیا کہ “ہم آزادی کے جنگجو اور “بھارت رتن” ایوارڈِ یافتہ عبدالغفار خان کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔”
کانگریس نے اپنے پیغام میں لکھا کہ “فرنٹیئر (سرحدی) گاندھی کے نام سے مشہور وہ ہندو مسلم اتحاد کے تاحیات حامی رہے اور ان کا ناقابلِ تسخیر جذبہ امن اور سیکولر ازم کی یاد دہانی ہے۔”

باچا خان کی 36 ویں برسی پر “کانگریس” نے اپنی آفیشل فیس بُک پیج پر ان کی یہ تصویر لگائی ہے۔
فوٹو: کانگریس آفیشل پیج

خان عبدالغفار خان جسمانی اعتبار سے جس طرح طویل قامت تھے، اسی طرح جنگِ آزادی میں ان کی شراکت داری بھی طویل تھی۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم پشاور کے مشنری سکول سے حاصل کی، اس کے بعد ان کا انتخاب برٹش انڈین آرمی (British Indian Army) میں ہوگیا تھا۔ اس دوران میں ہندوستانیوں سے ناروا سلوک باچا خان سے برداشت نہیں ہوا اور انہوں نے آرمی کی سروس چھوڑ دی۔
اُس وقت سرحدی علاقے کے پختون غیر تعلیمِ یافتہ تھے، جنہیں انگریز اپنی خواہش کے مطابق استعمال کر لیا کرتے تھے، لیکن جیسے ہی اس بات کا احساس باچا خان کو ہوا، انہوں نے بچوں اور خواتین کے لیے سکول کھولنا شروع کیے۔ اس کام کے لیے انگریزوں نے انہیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا اور سخت تکالیف پہنچائیں۔ جیل سے چھوٹتے ہی انہوں نے “پختون” نام سے ایک ماہانہ رسالہ شروع کیا، جس میں آزادی کے ساتھ ساتھ امن کے نظریہ کو فروغ دیا جاتا تھا۔ بعد ازاں 1928ء میں انہوں نے “خدائی خدمت گار” (Servants of God) کے نام سے ایک تنظیم بھی تشکیل دی، جس سے جڑے تمام افراد نے آزادی کےلیے پُرامن تحریک چلائی۔
قارئین، اس عظیم اور صوفی انسان کا انتقال 20 جنوری 1988ء کو 98 سال کی عمر میں نظر بندی کے دوران میں ہوا۔ جاتے جاتے بس یہی دعا ہے کہ اللہ تعالا موصوف کو اپنی جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے، آمین۔
شیئرکریں: