پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال کے ایک گاؤں “جنڈ اعوان” میں پیدا ہونے والے عبدالخالق ایک پُرجوش ایتھلیٹ تھے۔ پاک فوج کے سابق صوبیدار اور گُم نام ہیرو عبدالخالق 1954ء اور 1958ء میں دو مرتبہ ایشین گیمز (Asian Games) کی 100 میٹر دوڑ کے فاتح رہے۔ بھارت کے سابق وزیرِ اعظم جواہر لعل نہرو نے موصوف کو “فلائنگ برڈ آف ایشیا” (Flying bird of Asia) کا لقب دیا تھا۔
عبدالخالق نے وطنِ عزیز پاکستان کےلیے 36 انٹرنیشنل گولڈ میڈلز، 15 سلور میڈلز اور 12 کانسی کے تمغے جیتے۔ 1954ء کے ایشین گیمز میں عبدالخالق نے 100 میٹر کی دوڑ میں 10.6 سیکنڈز کا ریکارڈ قایم کیا۔ اسی ریس میں جیت کے بعد انہیں “ایشیا کے تیز ترین انسان” کا خطاب دیا گیا۔
قارئین، ان کے خاندان کے افراد کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ انہیں ایک جرمن کلب سے دوڑنے کے بدلے سالانہ دو لاکھ ڈالر معاوضے کی پیشکش ہوئی، تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے ٹھکرا دی کہ وہ صرف اپنے ملک کےلیے دوڑیں گے۔
قارئین، اس گُم نام ہیرو کا ذکر نہ تو سکول و کالج کے کتابوں اور نہ ہی ٹیلی ویژن کے پروگراموں میں ہے۔ برِاعظم ایشیاء کے پرندے کے لقب سے مشہور اس فوجی اہل کار نے 100 اور 200 میٹر دوڑ کے عالمی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ موصوف کی زندگی پر ہندوستان میں ایک فلم بھی بنائی گئی ہے جس میں مرکزی کردار بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹ ملکھا سنگھ نے ادا کیا ہے۔
شیئرکریں: