قارئین، ماضی میں پشاور میں جو ہندو اقوام اور قبیلے مالکانہ حیثیت سے آباد تھیں، ان میں سب سے زیادہ “قبیلۂ اروڑا”، دوسرے نمبر پر “قبیلۂ اوداسی” جب کہ “قبیلۂ بیراگی” تیسرے نمبر پر تھی۔ ان قبیلوں کے علاوہ جوگی، نہنگ، پوربیا، کہتری، برہمن، پیرواں، وہاری اور کوکا قبایل کے لوگ بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔ اسی طرح دیگر ہندو نسل کے لوگ بھی یہاں آباد تھیں لیکن یہ ہندو پشاور کے قدیمی باسی نہیں تھے، بلکہ ہندوستان اور افغانستان کے مختلف علاقوں سے آکر پشاور میں آباد ہوئے تھیں۔
قارئین، قدیم پشاور کے نامور شخصیات میں گنڈا داس، ٹھاکر داس، رتن چند، بالا مک ٹھیکدار، شنکر مل مہرہ، ہیرا نند، نراین داس، سری چند، بیبا سنگھ، گنگا سنگھ، نہال چند، پریم سنگھ، چیتو مل ٹھیکدار، راجو مل کہتری، گنیش ناتھ جوگی، دیوان رتن چند، بابو فتح چند، رام شاہ بیدی، گنیش داس المعروف رکہی ہیرا نند، رتن چند چارج، سر چند اور ہری چند مغل، درانی، سکھ اور انگریز ادوار میں پشاور کے نامور شخصیات گزرے ہیں۔
_______________________________
قارئین، ابدالى انتظامیہ کا لکھاری سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔