ہماری درس گاہ میں جو استاد ہوتے ہیں
حقیقت میں یہی قوم کی بنیاد ہوتے ہیں
ہر وہ شخص جس نے مجھے زندگی کی حقیقت سے روشناس کرایا، مجھے آگے بڑھنے کا درس دیا، میری حوصلہ افزائی کی، دورِ حاضر کی تقاضوں سے آشنا کیا۔ سیاسی مذہبی اور معاشرتی شعور دیا، تو ان خصوصیات کے مالک کو تہہ دل سے محبتیں اور کام یابی کی دعائیں، حقیقت میں ہی یہ میرا استاد ومربی ہے۔
قارئین، یہ ضروری نہیں کہ اس نے مجھے کلاس روم میں پڑھایا ہو، بلکہ ان کا اخلاص سے پڑھایا گیا ایک ایک لفظ، جملہ یا سبق میرے لیے عظیم ہے۔ اصل میں یہ میرا استاد ہیں۔
اگر دیکھا جائے، تو معاشرے میں بعض اساتذہ اپنے پیشے سے انصاف نہیں کرتے، وہ عموماً طلبہ و طالبات کو موٹیویٹ کرنے کے بجائے ان کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔ وہ طلبہ و طالبات کی تذلیل کرتے ہیں، ان کو برا بلا کہتے ہیں جس سے ان کا تعلیمی سلسلہ کٹ جاتا ہے۔ اصل میں یہی اساتذہ ملک و قوم کے دشمن ہیں۔ لیکن ایسے اساتذہ کی تعداد اونٹ کے منھ میں زیرے کے برابر ہیں۔ ایسے اساتذہ کو اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا تاکہ کسی کی زندگی برباد نہ ہوجائے۔
ایک اچھے، سچے اور کھرے استاد کی یہ خاصیت ہوتی ہے کہ وہ اپنے طلبہ کو آگے بڑھنے کا درس دیتا ہے۔ وہ ان کی راہ نمائی کرتے ہوئے اپنے بچوں جیسا برتاو کرتا ہے۔
قارئین، میرے والدین، رشتہ دار، بہن بھائی اور دوست بھی اصل میں میرے اساتذہ ہیں۔ کیوں کہ ان لوگوں نے ہی مجھے زندگی کے نشیب و فراز سے آشنا کرایا۔ مجھے زندگی کی قدر سکھائی۔ سب سے بڑھ کر میں ان اساتذہ کرام کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات سے آشنا کرایا، جنہوں نے میری ذات کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کیا۔ میری ہر مشکل حل کی۔ ایسے اساتذہ ہمیشہ میرے دل میں زندہ رہیں گے اور میں تادمِ مرگ ان کو دعائیں دوں گا۔ کیوں کہ یہی لوگ عظیم ہیں۔ ربِ تعالا سے دعا گو ہوں کہ میرے اساتذہ کرام سدا خوش اور لمبی زندگی پائے، آمین۔
استاد کی عظمت کو ترازو میں نہ تولو
استاد تو ہر دور میں انمول رہا ہے
________________________________
ابدالى انتظامیہ کا لکھاری سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔