ملاکا سٹک (Malacca Cane) کو "کمانڈ سٹک” بھی کہا جاتا ہے۔ آرمی کمان کی یہ چھڑی انگریزوں کے دور سے فوجی روایت کا حصہ چلی آرہی ہے۔
اصل اہمیت آرمی کمان کی سٹک کی نہیں بلکہ عہدے اور اس سے منسلک ذمہ داریوں کی ہے جو پرانا افسر نئے آنے والے افسر کو یہ چھڑی سونپ کر خود نئی چھڑی تھامے نئے عہدے پر ترقی کر جاتا ہے۔
ملاکا سٹک کو کیسے تیار کیا جاتا ہے؟
ملاکا سٹک کو سنگا پور کے ایک جزیرے "ملاکا” کی ایک خاص کین سے تیار کیا جاتا ہے۔ ملاکا رتن کی ایک قسم ہے جو انڈونیشیا میں سماٹرا کے ساحل پر بھی پائی جاتی ہے۔ رتن کے درخت میں لمبے، پتلے تنے ہوتے ہیں جو واکنگ سٹکس بنانے کےلیے بہترین سمجھے جاتے ہیں۔
اگر اس چھڑی کی بناوٹ پر غور کریں، تو اس میں2، 2 انچ کے فاصلے پر گانٹھ ہوتی ہے، جو دیکھنے میں بانس کی لکڑی کی طرح ہی دکھائی دیتی ہے لیکن اس کے مقابلے پتلی ہوتی ہے۔ یہ وزن میں بہت ہلکا لیکن مضبوط ہوتا ہے اور اس میں کوئی دو نمونے ایک جیسے نہیں ہیں۔
ملاکا سٹک کی قیمت کیا ہے؟
دنیا بھر کی افواج کے سربراہان اسے کمان سٹک کے طور پر زیرِ بازو اور کبھی ہاتھ میں اپنی میعاد کے دوران رکھتے ہیں۔ یہ کوئی معمولی سٹک نہیں ہوتی، جس کی قیمت 10 ہزار روپے سے بھی زیادہ بتائی جاتی ہے۔
فوج میں ملاکا سٹک کی اہمیت
اس چھڑی کو فوج میں کمانڈ کی علامت سمجھا جاتا ہے، نئے آرمی چیف کو ملاکا چھڑی دینے کی روایت برطانوی دور سے چلی آرہی ہے۔ ملاکا کی چھڑی سری لنکا، ہندوستان اور برطانیہ سمیت کئی ممالک میں فوجی وردیوں کا حصہ ہے۔