میں خدا کو حاضر، ناظر اور شاہد مان کر حلفیہ اقرار کرتا ہوں کہ مندرجہ ذیل اصولوں کا سختی سے پابندی کروں گا۔
☆ مَیں اپنا نام انتہائی ایمان داری اور صداقت سے تحریک کی خدمت کےلیے پیش کرتا ہوں۔
☆ مَیں وطن کی آزادی کےلیے اپنی جاں، مال اور آرام ایمان داری سے قربان کروں گا۔
☆ مَیں کسی مخالف جماعت کا ممبر نہیں بنوں گا اور جنگ میں معافی نامہ یا ضمانت جمع نہیں کراوں گا۔
☆ مَیں خدائی خدمت گار تنظیم کے اندر کسی قسم کی گروپ بندی جو تحریک کےلیے نقصان دہ ہو، سے اجتناب کروں گا۔
☆ مَیں اپنے افسر کا ہر جایز حکم ہمہ وقت ماننے کا پابند رہوں گا۔
☆ مَیں ہمیشہ کےلیے عدمِ تشدد کے اصولوں پر کار بند رہوں گا۔
☆ مَیں مخلوقِ خدا کی خدمت بغیر کسی امتیاز کے کروں گا اور میرا نصب العین ہمیشہ وطن اور مذہب کو اغیار کی قید سے آزاد کرانا ہوگا۔
☆ مَیں ہمیشہ اچھے اور نیک عمل پر کار بند رہوں گا۔
☆ مَیں قومی خدمت کے عوض کسی قسم کا لالچ نہیں رکھوں گا۔
☆ میری تمام تر کوشش کسی عہدے یا نمایش کےلیے نہیں، بلکہ صرف اور صرف اللہ تعالا کی رضا کےلیے ہوگی۔
(پروفیسر ڈاکٹر محمد سہیل کی تصنیف "تاریخِ چارسدہ” مطبوعہ "مفکورہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سنٹر پشاور”، صفحہ نمبر 43-142 سے انتخاب)