بعض تاریخی کتابوں اور رسالوں میں یہ بات لکھی گئی ہے کہ خان عبدالغفار خان المعروف باچا خان کے بڑے بھائی کا نام عبدالجبار خان ہے لیکن حقیقت اس کی برعکس ہے کیوں کہ ان کا اصل نام خان صاحب ہی تھا۔
معروف تاریخ دان جوہر علی کے بقول، اس بات میں کوئی شک نہیں اور یہ بات میں نے پہلی بار پروفیسر ڈاکٹر سید وقار علی شاہ صاحب سے سنا تھا۔
ڈاکٹر خان صاحب کے نواسے اور اسلامیہ کالج یونی ورسٹی پشاور کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اجمل خان اس بارے میں کچھ یوں بھی کہتے ہیں: "خان صاحب کا اصل نام خان صاحب ہی ہے جو میڈیکل ڈاکٹر بننے کے بعد ڈاکٹر خان صاحب مشہور ہوا۔ عبدالجبار کچھ انگریزوں اور لکھاریوں نے اپنی رپورٹوں میں غلط لکھا ہے۔ ہمارے خاندان میں ایسے نام تھے جس کے آخر میں لفظ "صاحب” موجود تھا۔ جیسا کہ ہمارے بزرگوں میں ایک بزرگ کا نام شاہ صاحب تھا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ اس کی تصدیق مجھے ڈاکٹر خان صاحب کے بیٹے سعد اللہ خان اور باچا خان نے بھی کی ہے۔”
اس کے علاوہ گذشتہ روز جب فیس بُک پر پاکستان سٹڈیز ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر فخر الاسلام صاحب کی ایک پوسٹ نظر سے گزری جس میں اُنہوں یہ دعوا کیا تھا کہ باچا خان کے بڑے بھائی ڈاکٹر خان صاحب کا اصل نام "خان صاحب” (پشتو میں خان صیب) ہی ہے۔ اس بات کی تصدیق کے لیے جب راقم نے ڈاکٹر خادم حسین اور حیات روغانی سے رابطہ کیا، تو دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ ڈائریکٹر صاحب کا دعوا بالکل درست ہے اور اس میں کوئی دو رائے نہیں۔
سو ان تمام باتوں سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ ڈاکٹر خان صاحب کا اصل اور صحیح نام خان صاحب ہی ہے۔