07 اگست 1959ء کو صدرِ مملکت اور چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر جنرل محمد ایوب خان نے ماضی کے سیاست دانوں سے چھٹکارا پانے کےلیے ایک آرڈر (قانون) جاری کیا۔ جسے تاریخِ پاکستان میں (EBDO) یعنی Elective Bodies Disqualification Order کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
مذکورہ قانون کے تحت 98 سیاست دانوں پر بدعنوانی کے مقدمات قائم کیے گئے تھے۔ جن میں مسلم لیگ کے تین سابق وزرائے اعلا میاں ممتاز دولتانہ، خان عبدالقیوم خان اور محمد ایوب کھوڑو شامل تھے۔ جب کہ 70 ممتاز سیاست دانوں نے رضاکارانہ طور پر سیاست سے کناراکشی اختیار کرکے اپنی جان چھڑانے میں ہی غنیمت سمجھی تھی۔ 28 سیاست دانوں نے مقدمات کا سامنا کیا جن میں صرف چھ افراد بری ہوئے۔ سزا پاکر سیاست میں حصہ لینے کےلیے نااہل ہونے والے 22 سیاست دانوں میں سابق وزیرِ اعظم حسین شہید سُہروردی بھی شامل تھے۔
ایبڈو قانون کی معیاد 31 ستمبر 1966ء تک تھی جس کے بعد کئی سیاست دان پھر سے سیاسی سرگرمیوں میں فعال ہوگئے تھے۔