صدرِ مملکت کا "سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل” (Supreme Court Practice and Procedure Bill) پر دستخط سے انکار کے بعد بل صدر کے اعتراضات کے ساتھ پارلیمنٹ کو واپس موصول ہوگیا ہے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت بھی بل منظور کرانے کےلیے ڈٹ گئی ہے۔ جس کےلیے حکومت نے بل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دوبارہ منظور کرانے کی تیاری کرتے ہوئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پیر کی دوپہر 2 بجے طلب کرلیا گیا ہے۔
حکومت بل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دوبارہ منظور کرکے صدرِ مملکت کو بھجوایا جائے گا۔ اگر صدرِ مملکت عارف علوی نے 10 دن میں دستخط نہ کیے، تو بل ازخود قانون بن جائے گا۔