ترجمان عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات ضیاء ناصر کے مطابق اے این پی ڈپٹی کمشنر سوات کے نامناسب رویے پر سخت برہمی کا اظہار کرتی ہے۔ ان کے مطابق اے این پی ضلع سوات کے صدر شیر شاہ خان نے اپنے ایک اخباری میں کہا ہے کہ ہم نے پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) کے زیرِ اہتمام "مائنز اینڈ منرلز ایکٹ” کے عنوان پر سٹڈی سرکل کےلیے خود ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کی۔ ڈپٹی کمشنر نے ملاقات میں کہا کہ اس ضمن میں آپ مجھے تحریری درخواست دے۔ درخواست دینے پر موصوف نے محکمہ پولیس سے رائے طلب کی جس پر پولیس کی جانب سے مثبت جواب دیا گیا۔ لیکن ڈپٹی کمشنر نے اپنے نامعلوم آقاؤں کو خوش کرنے کےلیے ٹال مٹول سے کام لیتے ہوئے آخری وقت تک اجازت نامے پر دستخط نہیں کئے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے سوات میں امن قائم کرنے کےلیے سیکڑوں شہداء کی قربانیاں دی ہے جس میں تازہ ترین واقعہ نائب صدر تحصیل کبل فتح اللہ خان کی شہادت ہے جس میں بھی ضلعی انتظامیہ کی سیکورٹی غفلت تھی، لیکن خوش آمدی ڈی سی اپنی کرسی بچانے کی خاطر اُن قربانیوں کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے۔
اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات بہت جلد سوات کے دیگر سیاسی جماعتوں اور سوات قومی جرگے کے مشاورت سے لائحہ عمل طے کرکے ایک بہت بڑے احتجاج کی کال دے گی اور ڈپٹی کمشنر شہزاد محبوب کی ضلع بدری اور پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن سوات کے عہدے داران سے تحریری معافی تک جاری رہے گی۔ کیوں کہ ڈپٹی کمشنر کا عہدہ ایک انتہائی ذمے دار عہدہ ہے جو ضلع کے تمام سیاسی و سماجی تنظیموں کے رائے اور مفاد کےلیے کام کرنے کا پابند ہے لیکن موجودہ ڈی سی صرف حکومتی پارٹی کا نمائندہ بن کر بیٹھا ہے اور دیگر جماعتوں کے ساتھ اُن کا رویہ انتہائی معتصابہ اور حقیرانہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوات ہمارا ہے اور ہم ہی اس کے مفاد کےلیے قربانیاں دیتے آئے ہیں اور کسی صورت کسی خوش آمدی اور درباری شخص کو یہ اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ ہمیں اپنے ہی علاقے میں اپنے زمین کو استعمال کرنے پر پابندی لگائے۔
اس سلسلے میں انہوں نے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن عابد وزیر اور چیف سیکرٹری خیبر پختون خوا شہاب علی شاہ سے بھی مطالبہ کیا کہ اس نااہل شخص کو فوری طور پر ضلع سوات سے تبدیل کیا جائے، اس کا محاسبہ کرکے اس کا قبلہ درست کیا جائے اور کسی اہل اور ذمے دار افسر کو یہاں تعینات کیا جائے جو عوام سے عزت اور انسانیت سے پیش آنے کا ہنر جانتا ہو۔