سوات کے تحصیلِ مٹہ سے تعلق رکھنے والے پشتو زبان کے معروف شاعر، ادیب شہزادہ برہان الدین حسرتؔ نے مادری زبان کے عالمی دن کے موقع پر اپنے مادری زبان پشتو سے منفرد انداز میں عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیٹے نہال کے ہم راہ ننگے پاؤں مٹہ بازار میں واک کیا۔ جب کہ ہاتھوں میں پشتو ادب کے دو عظیم ستون یعنی خوشحال خان خٹک اور عبدالرحمان بابا کی تصاویر تھامے تھے اور زبان کی عظمت اور اس سے جڑے رشتے کی علامتی تجدید کی۔
موصوف سے جب ننگے پاؤں چلنے کی وجہ پوچھی گئی، تو انہوں نے جذباتی انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ "مَیں نے جب مادری زبان کا مطلب سمجھا کہ یہ ماں کی زبان ہے، تو میرے دل میں وہی احترام پیدا ہوا جو ایک بچے کا اپنی ماں کے لیے ہوتا ہے۔ ماں کی گود میں بچہ ننگے پاؤں ہوتا ہے، یوں مَیں نے اپنی مادری زبان کے لیے اسی احساس کے ساتھ ننگے پاؤں واک میں حصہ لیا۔”
انہوں نے حکومت کی جانب سے نجی سکولوں میں پشتو کو لازمی مضمون کے طور پر شامل کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مثبت پیش رفت ہے جو نئی نسل کو اپنی ثقافتی جڑوں سے جوڑ رکھنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے والدین، اساتذہ اور سماجی رہ نماؤں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی زبان کے فروغ میں عملی کردار ادا کریں۔
قارئین، شہزادہ برہان الدین حسرتؔ کی یہ منفرد کاوش عوامی و علمی حلقوں میں بے حد سراہا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کی اس واک کی تصاویر اور ویڈیوز تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں اور لوگ اسے پشتو زبان سے محبت کا عملی نمونہ قرار دے رہے ہیں۔