صوبہ خیبر پختون خوا کے پہلے وزیرِ اعلا ڈاکٹر خان صاحب کے پوتے اور اسلامیہ کالج یونی ورسٹی پشاور کے پہلے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اجمل خان 1949ء میں اتمان زئی چارسدہ میں ڈاکٹر ہدایت اللہ خان کے گھر میں پیدا ہوئے۔
ابتدائی تعلیم آرمی برن ہال سکول ایبٹ آباد سے حاصل کی جب کہ میٹرک کا امتحان پشاور بورڈ سے پاس کیا۔ انٹر میڈیٹ اور بی اے اسلامیہ کالج سے پاس کرنے کے بعد پشاور یونی ورسٹی سے 1970ء میں ایم اے اکنامکس کی ڈگری حاصل کی۔ 1974 میں پشاور یونی ورسٹی سے ہی ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔
قارئین، پروفیسر اجمل خان نے اپنے کیریئر کا باقاعدہ آغاز اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو (UNISCO) کے ساتھ بطورِ ایجوکیشنل آفیسر 1977ء میں کیا۔ بعد ازاں ایڈورڈز کالج پشاور میں لیکچرار کے طور پر بھرتی ہوئے۔ 1979ء میں علامہ اقبال اوپن یونی ورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار مقرر ہوئے۔ ڈاکٹر اجمل خان 1980ء سے لے کر 2002ء تک پشاور یونی ورسٹی سے ڈپٹی پرووسٹ، پرووسٹ اور رجسٹرار کی حیثیت سے بھی وابستہ رہے۔ جب کہ 2002ء میں اسلامیہ کالج پشاور کے پرنسپل مقرر ہوئے۔
پروفیسر اجمل خان نے 2005ء سے لے کر 2007ء تک گومل یونی ورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان میں وائس چانسلر کے طور بھی خدمات انجام دیں۔ لیکن 2008ء میں عوامی نیشنل پارٹی نے اسلامیہ کالج کو یونی ورسٹی کا درجہ دیا، تو موصوف اس کے پہلے وائس چانسلر منتخب ہوئے۔
قارئین، ستمبر 2010ء میں پروفیسر اجمل خان پشاور یونی ورسٹی روڈ پر واقع پروفیسر کالونی سے یونی ورسٹی جاتے ہوئے تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ڈرائیور محب اللہ سمیت اغوا کیا تھا۔ طالبان نے موصوف کی رہائی کے سودے میں چار طالبان قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ محب اللہ کو ایک طالب قیدی کے رہائی کے بدلے میں 16 ستمبر 2012ء کو رہا کیا گیا۔ جب کہ اجمل خان کو تین طالبان قیدیوں کے بدلے 28 اگست 2014ء کو رہا کردیا گیا۔ ستمبر 2014ء کو انہوں نے اسلامیہ کالج یونی ورسٹی پشاور کے وائس چانسلر کی حیثیت سے چار سال بعد دوبارہ چارج سنبھالا۔
قارئین، اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کے سابق وائس چانسلر پروفیسر اجمل خان کی تعلیمی میدان میں پیش کردہ خدمات کی روشنی میں صدرِ مملکت ممنون حسین نے 2015ء میں انہیں ستارہ امتیاز سے نوازا تھا۔ آپ کچھ عرصہ سے سرطان کے موذی مرض میں مبتلا تھے جس کی وجہ سے 16 اکتوبر 2023 کو اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ جاتے جاتے بس یہی دعا ہے کہ اللہ تعالا موصوف کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے، آمین۔
_______________________________
قارئین، ابدالى انتظامیہ کا لکھاری سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شایع کروانا چاہتے ہیں، تو اُسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ ahabdali944@gmail.com پر اِی میل کر دیجئے۔ تحریر شایع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔
شیئرکریں: