دولتِ مشترکہ (Common Wealth) 56 ممالک پر مشتمل ایک عالمی تنظیم ہے، جس میں زیادہ تر وہی ممالک شامل ہیں جو ماضی میں سلطنتِ برطانیہ (British Raj) کی نو آبادی رہے ہیں۔ دولتِ مشترکہ کے تمام معاملات کو ممبر ممالک کی مشاورت سے چلایا جاتا ہے۔
دولتِ مشترکہ کی بنیادیں اُس وقت پڑیں جب 20 ویں صدی کے آغاز کے بعد برطانوی سامراج کا سورج غروب ہونے لگا اور نوآبادیاں آزاد ہونے لگیں۔ موجودہ دولتِ مشترکہ کی بنیاد 1949ء کی لندن ڈیکلریشن (London Declaration) ہے، جس میں تمام ممبر ممالک کو مساوی اور آزاد تصور کیا گیا ہے۔
دولتِ مشترکہ کے ممالک کا رقبہ دنیا کی خشکی کا 20 فی صد ہے اور یہ ممالک دنیائے جہاں کے 6 براعظموں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ان کی آبادی دنیا کی آبادی کا تقریباً ایک تہائی ہے۔
لندن ڈیکلریشن کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم (Queen Elizabeth II) دولت مشترکہ کی سربراہ تھے۔ کیوں کہ 16 ممبر ممالک الزبتھ کو اپنی ملکہ تسلیم کرتے ہیں۔ لیکن تنظیم میں یہ عہدہ علامتی ہے۔ فیصلہ ساز ادارہ دولتِ مشترکہ کے ممبر ممالک کے سربراہان کا اجلاس ہے۔ آبادی کے لحاظ سے بھارت کے بعد پاکستان دولتِ مشترکہ کا سب سے بڑا ممبر ملک ہے۔ دولتِ مشترکہ کی رُکنیت رضاکارانہ ہے اور اسے کسی بھی وقت چھوڑا جا سکتا ہے۔ 30 جنوری 1972ء کو پاکستا ن نے بنگلہ دیش کو تسلیم کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے اس کی رُکنیت ترک کر دی تھی۔ جب کہ 02 اگست 1989ء کو پاکستان دوبارہ اس کا ممبر بنا۔
شیئرکریں: