نثر (مؤنث، واحد) عربی زبان میں زبانِ مجرد کے باب سے اسمِ مصدر ہے، جو عربی سے اُردو میں مِن و عن داخل ہوا اور بطورِ اسم استعمال ہوتا ہے۔
تعریف: “مصنف، ادیب یا لکھاری کے بغیر کسی موزوں صنعت کے اظہارِ خیال کو، یا لکھاری کا غیر منظوم تحریر یا تصنیف نثر کہلاتا ہے۔”
قارئین، نثر کے لغوی معنیٰ بکھری ہوئی شے کے ہیں، یعنی وہ تحریر، داستان، ناول، افسانہ، خاکہ، ناولٹ اور خود نوشت وغیرہ جو منظوم نہ ہو، بلکہ عام گفتگو کی طرح لکھی گئی ہو، اسے نثر کہتے ہیں۔
نثر کی اقسام:
عاری، مرجز، مسجع اور مقفیٰ نثر کے بنیادی اقسام ہیں۔
☆ عاری: وہ نثر جس میں وزن کی قید ہو اور نہ ہی قافیہ کی، لیکن متانت، سنجیدگی، سلاست اور فصاحت میں بلند درجہ رکھتی ہو۔
☆ مرجز: وہ نثر جس میں شعر کا وزن ہو مگر قافیہ نہ ہو۔
☆ مسجع: دو فقروں یا جملوں کے تمام یا بیشتر الفاظ علی الترتیب وزن اور قافیہ میں متفق ہوں۔
☆ مقفیٰ: وہ نثر جس کے فقروں میں وزن نہ ہو، لیکن قافیہ استعمال کیا گیا ہو۔

شیئرکریں: