سوشل میڈیا پر تور گل نامی اکاؤنٹ تحریکِ انصاف کےلیے دہشت کی علامت بنتے ہوئے مالاکنڈ ڈویژن بالعموم اور سوات کے سابق وزرا اور اراکینِ اسمبلی کا بالخصوص جینا حرام کردیا ہے۔ فیس بُک پر تور گل نامی اکاؤنٹ سے روزانہ کی بنیاد پر سوات، شانگلہ، دیر اور بونیر سے تعلق رکھنے والے سابق وزرا اور اراکینِ اسمبلی کے کرپشن بارے تفصیل اور ثبوت کے ساتھ تواتر سے پوسٹیں شیئر کی جارہی ہیں۔ فیس بُک پر “تور گل” نامی آئی ڈی کو چند دنوں میں 24 ہزار سے زاید لوگوں نے فالو کیا ہے اور یہ سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ تور گل سابق وزیرِ اعلا خیبر پختون خوا، سوات سے تعلق رکھنے والے وزرا اور اراکینِ اسمبلی، ان کے رشتہ داروں جن کو پچھلی حکومت میں اعلا سرکاری عہدوں پر بھرتی کیا گیا ہے، کے نام اور عہدے کی تفصیل شیئر کرتے ہیں۔ ساتھ میں سابق اراکینِ اسمبلی کے کرپشن بھی پوسٹ کرتا ہے، تو ان کے فالورز کمنٹس میں پوسٹ کی مزید تفصیلات دیتے ہیں۔
تور گل کے کچھ پوسٹیں نمونے کے طور پر ملاحظہ ہوں؛ “محب اللہ کے صاحب زادے شاہد اور اشرف صوبائی سیکرٹریٹ میں غیر قانونی طور بھرتی ہوئے اور گھر بیٹھے تنخواہ وصول کررہے ہیں۔ حساب تو دینا ہوگا۔ عزیز اللہ گران نے اپنے ایک نا خواندہ بھتیجے کو کڈنی ہسپتال میں بھرتی کیا اور دوسرے معذور بھتیجے کو مویشیوں کے ہسپتال میں بھرتی کیا۔ مراد سعید نے کالام میں 74 کنال اراضی خریدی جس میں 12 کنال پر سرکاری فنڈ سے جھیل بن رہا ہے۔ حساب کےلیے تیار رہو۔”
سوات کے کچھ سابق اراکینِ اسمبلی نے تور گل آئی ڈی کے بارے میں معلوم کرنا چاہا، لیکن جب تور گل کو معلوم ہو،ا تو تور گل نے اپنی آئی ڈی پر ایک پوسٹ شیئر کی کہ “تور گل تک پہنچنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔” تور گل کے بارے میں عام لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ تحریکِ انصاف کے سابق اراکینِ اسمبلی کا قریبی ساتھی رہا ہے، جس کی وجہ سے تور گل کو اندر کے معاملات کا بخوبی علم ہے۔
طرفہ تماشا تو یہ ہے کہ تور گل کے انکشافات پر تحریکِ انصاف کے سابق اراکین اسمبلی اور کارکنان ابھی تک جواب دینے سے قاصر ہے۔
شیئرکریں: